ASANSOL

آسنسول میں جعلی کال سنٹر/آئ ٹی پارک میں چھاپہ/6گرفتار

for urdu News click on this link


آسنسول: عرصے سے چل رہے  آسنسول میں جعلی کال سنٹر نے نہ جانے کتنے ملکی اور غیر ملکی افراد کواپنے جھانچے میں لے کر بر باد کیا ہوگا وہ تو اب مکمل جانچ کے بعد ہی پتہ چل سکے گا لیکن سو بات کی ایک بات جو اٹل ہے وہ یہ ہے کہ جھوٹ اور دھوکے بازی کا کاروبار زیادہ دن نہیں چلتا ہے۔ایک نہ ایک دن اسے دنیا کے سامنے رسوا اور بے عزت ہونا ہی ہے۔خبر یہ عام ہے کہ غلط طریقے سے لوگوں کی کمائ پونجی اڑانے کا دھندا جھارکھنڈ صوبے  میں چلا کرتا ہے۔ان فراڈ کے شکار نہ صرف بھولے بھالے افراد بن جاتے ہیں جنہیں موٹی رقم دلوانے کا سنہرا خواب دکھاتے ہیں بلکہ بالی ہوڈ کے مشہور فلم اسٹار اور کون بنےگا کروڑپتی کے اینکر امیتابھ بچن اور دیگر خاص شخصیتیں بھی فراڈ کے شکار بن جاتے ہیں۔اب تو آسنسول جیسے معتبر  ویبل آئ ٹی پارک میں ایک کال سینٹر کے ذریعہ لوگوں کو بےوقوف بنانے کا دھندا کی برسوں سے چل رہاتھا۔آج جب اس آئ ٹی پارک میں قائم کال سنٹر میں ہیرا پور پولس کی ایک ٹیم نے چھاپہ مارا تو اس سنسنی خیز دھندے کا انکشاف سامنے آیا۔پولس کی اس چھاپہ ماری مہم میں پولس نے رنگے ہاتھوں لوگوں کو شکار کر رہے چھ لڑکوں کوگرفتار کیا اورساتھ ہی کئ عدد کمپیوٹر اور بہت سارے دستاویزات بھی ضبط کئے۔
  .   بتایا جاتا ہے کہ پولس نے ایک شکایت کی بنیاد پر چھاپہ ماری کی۔فی الحال پولس اس کال سنٹر سے منسلک دیگر لوگوں کو بھی پولس تلاش کر رہی ہے ساتھ میں اس کے تمام نیٹ ورک اور اسکے تار کہاں کہاں تک بچھے ہوئے ہیں اسکا بھی پتہ لگارہی ہے۔سائبر سیل اے سی پی ون بسواجیت نسکر نے بتایا کہ جلد ہی پورے گروہ کو پکڑنے میں کامیابی مل جائے گی۔ سائبر سیل آسنسول کی طرف سے ملنے والی خبر کے مطابق اس کال سنٹر ریزیڈینسیئل ایڈریس برنپور کے ایچ بی فور نزد برنپور اسپتال کے پاس ہےجہاں صرف برنپور ایسکو کے افسروں کےکوارٹرس ہیں وہیں سائبر سیل کے افسر ادیراج کمپنی کے ڈائریکٹررتنیش پانڈے عرف نیلیش و سدھارپانڈے کے ساتھ ساتھ افضل نام کے سرغنوں کو  پولس تلاش کررہی ہے۔رپورٹ کے مطابق یہ تینوں مبینہ مجرم گزشتہ چھ برسوں سے آسنسول کے کے ایس ٹی پی میں واقع  ویببل آئ ٹی پارک میں غیرقانونی طور سے کال سنٹر چلا رہےتھے اس میں تین شفٹوں میں کام ہواکرتی تھی اور جہاں 20 سے 25 لڑکیاں آتھ سے دس ہزار کی تنخواہوں پر ملازمت کرتی تھی.بتایا جاتا ہے کہ ہر لڑکی اس کال سنٹر سے ملک کے مختلف ریاستوں سمیت غیر ممالک کے شہریوں کو فون کرتی اور مختلف ملٹی نیشنل کمپنیوں کے نام سے انکو گفٹ کارڈ اور پرائز ملنے کی بات کہہ کر انکی ضروری دستاویزوں کو آن لائن منگواکر انکو ٹھگنے کا کام کرتی تھی۔ان میں سے ایک جال میں پھنسنے والے کی شکایت پر ہیراپولس نے آسنسول کے اس کال سنٹر میں چھاپہ ماری۔

Leave a Reply